نظام مصطفی ﷺ کی جدوجہد کرنے والے ہی علامہ شاہ احمدنورانیؒ کے مشن کے حقیقی امین ہیں،پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی
غلامیء رسولﷺ کاحق وہی اداکرسکتے ہیں جو نبی کریم ﷺ کی لائی ہوئی شریعت کو جانتے اور سمجھتے ہیں،علامہ جلال الدین نوری
مسلم قومیت کی فکر وفلسفہ کو پروان چڑھانامولانا شاہ احمد نورانیؒ کے رہنما اصول تھے،مہربان نقشبندی ایڈوکیٹ
مولانا شاہ احمد نورانیؒ کی شخصیت ایک یونیورسٹی کا درجہ رکھتی ہے، علامہ ڈاکٹر محمود عالم جہانگیری
قائد اہلسنّت مولانا شاہ احمد نورانیؒ کی شخصیت ہر میدان میں بے مثال نظر آتی ہے، علامہ ضیاء الدین
شاہ احمدنورانیؒ نے میدان سیاست ہو یا مسجد کی امامت،ڈکٹیٹر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کیا،
پاکستان کی پارلیمنٹ میں سیکولرازم کا راستہ روکنے کی جدوجہدہو یا فتنہ قادیانیت کے خلاف پارلیمنٹ کی تاریخی فتح ہو مولانا شاہ احمد نورانیؒ کی شخصیت ہر میدان میں بے مثال نظر آتی ہے
علامہ شاہ احمدنورانیؒ کے مشن پر چلتے ہوئے علماء مشائخ ناموس رسالت پر جانیں لٹانے کاعہدکرتے ہیں اورختم نبوت پت آنچ آنے نہیں دیں گے،
قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی ؒ کی 21ویں یوم وصال کے موقع پر منعقدہ امام نورانی ؒ کانفرنس میں علماء مشائخ، سیاسی سماجی رہنماوں اور دانشوروں کا خراج عقیدت
کراچی (اسٹاف رپورٹر) علامہ شاہ احمدنورانیؒ نے ساری زندگی دین متین کی خدمت اور ملک میں نظام مصطفیٰ ﷺ کے نفاذ کی جدوجہدمیں گزاری،نظام مصطفی ﷺ کی جدوجہد کرنے والے ہی قائدملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمدنورانیؒ کے مشن کے حقیقی امین ہیں، ہمیشہ غلامیء رسول ﷺ کا حق اداکرنے کی کوشش کی ہے،ان الفاظ کا اعادہ ملک بھر کے علماء و مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن آف پاکستان کے چیئر مین سفیر امن پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی سجادہ نشین آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹانے یو ایم ایف پی کے زیراہتمام مرکزی سیکریٹریٹ میں قائد ملت اسلامیہ حضرت علامہ شاہ احمد نورانی ؒ کی 21ویں یوم وصال کے موقع پر منعقدہ امام نورانی ؒ کانفرنس سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا، جبکہ علامہ پروفیسر ڈاکٹر جلال الدین نوری، پیر سید محمد خرم شاہ جیلانی،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید سہروردی،پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ، پیر سیدارشد حسین اشرفی،صوفی سید مسرورہاشمی خانی، پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین،پر و فیسر علامہ ڈاکٹر محمود عالم خرم آسی جہانگیری،مولانا سلمان بٹلہ نے خصوصی خطاب کیا، کانفرنس میں سید معین الدین شاہ، ملک یاسین،محمد جنید، سلیم جمالی راجہ سلیم،عامرضیاء،ڈاکٹر نجم الطارق،محمد علی سمیت علماء ومشائخ کی بڑی تعداد نے شرکت کی،مقررین نے کہاکہ غلامیء رسولﷺ کاحق وہی اداکرسکتے ہیں جو نبی کریم ﷺ کی لائی ہوئی شریعت کو جانتے اور سمجھتے ہیں،انہوں نے کہاکہ مولانا شاہ احمد نورانیؒ کی شخصیت ایک یونیورسٹی کا درجہ رکھتی ہے، میدان سیاست ہو یا مسجد کی امامت،ڈکٹیٹر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق بلند کرنے کا مرحلہ ہو یا عالمی فورم پر مظلوم مسلمانوں کے حقوق کی جنگ،عالم اسلام کے مسلمانوں کے سلگتے ہوئے مسائل پر صدائے حق بلند کرنے کامعاملہ ہو یاپاکستان کی پارلیمنٹ میں سیکولرازم کا راستہ روکنے کی جدوجہدہو یا فتنہ قادیانیت کے خلاف پارلیمنٹ کی تاریخی فتح ہو یااسلامی قوانین کانفاذہو حضرت قائد اہلسنّت مولانا شاہ احمد نورانیؒ کی شخصیت ہر میدان میں بے مثال نظر آتی ہے، آپ نے ہمیشہ سچائی، ایمانداری،صبرو استقامت،تقویٰ اور پرہیزگاری کو اپناشعار بنائے رکھا، باطل کے سامنے ڈٹ جانا اور مظلوم کی دادرسی کرنا،لسانی و نسلی عصبیتوں کا جرات واستقامت سے مقابلہ کرنا اورمسلم قومیت کی فکر وفلسفہ کو پروان چڑھانامولانا شاہ احمد نورانیؒ کے رہنما اصول تھے،آپ نے پاکستان میں فرقہ وارانہ تعصبات کی بینج کنی کیلئے تمام مکاتب فکر کی جماعتوں کو ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم پر منظم کیا،متحدہ مجلس عمل قائم کر کے علماء کیلئے اقتدار کے راستے کو کھول دیا،آپ نے بحیثیت پارلیمانی لیڈر ملک کے دستور کو اسلامی سانچے میں ڈھالنے کیلئے278اسلامی دفعات
پیش کیں، مسلمان کی تعریف اور صدر وزیر اعظم سے لے کر اراکین پارلیمنٹ تک کا حلف نامہ ترتیب دیا،آپ نے سینٹ اور قومی اسمبلی میں اسلام کا حقیقی تصور اجاگر کیا،ذولفقار علی بھٹو کے مقابلے میں وزرات عظمیٰ کا الیکشن لڑا، قائد حزب اختلاف کی حیثیت سے اہم کردار ادا کیا، ہمیشہ اپنے ذاتی مفادات کو ٹھوکر مار ی اور آلائشوں سے پرپاکستانی سیاست میں کبھی اپنے دامن کو داغدار نہیں ہونے دیا،مقررین نے کہا کہ علامہ شاہ احمدنورانیؒ کے مشن پر چلتے ہوئے علماء مشائخ ناموس رسالت پر جانیں لٹانے کاعہدکرتے ہیں اورختم نبوت پت آنچ آنے نہیں دیں گے۔