تحریر طاہرمغل
ایک فقرہ جو ہم سب لوگ جب سے پاکستان بنا ہے تب سے سُن رہے ہیں عوام کی خوشحالی کے لیے دن رات ایک کر دیں گے۔ یہ وہ سیاسی فقرات ہیں جو ہر پاکستانی سنتا آیا ہے۔ کسی نے اس کو سنگاپور بنانے کی کوشش کی اور کچھ نے ایشین ٹائیگر بنانے کا کہا کسی نے مدینہ کی ریاست بنانے کا کہا مگر سب کا نتیجہ آپ کے سامنے ہے اگر کوئی پاکستان اور پاکستانی عوام کے ساتھ مخلص ہے تو صرف اور صرف پاکستان کی پاک فوج باقی سب پیٹ بھرنے کے بعد رفو چکر ہو جاتے رہے ہیں اور بار بار آتے جاتے رہتے ہیں۔پاکستان کی خوشحالی یا تعمیر و ترقی سے کسی کا کوئی لینا دینا نہیں ہے۔ یہاں پر حکمران آتے ہیں اور اپنے اثاثے بڑھاتے ہیں۔ اپنے لئے قانون سازی کرتے ہیں۔ اپنے لئے مراعات رکھتے ہیں اور عوام بھوک سے مر رہی ہے
پاکستان غریبوں کے لئے نہیں صرف امیروں کے لیے بنایا گیا تھا اگر ایک غریب شہری اپنی بیٹی کی شادی کے لئے پچاس ساٹھ ہزار کا قرضہ لینا چاہتا ہے تو مالیاتی اداروں کی اتنی کڑی شرائط ہیں۔ جو اس کے لیے پوری کرنا مشکل ہی نہیں ناممکن ہے شائد یہی وجہ ہے کہ غریب خودکشیاں کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔غریب انسان کے لئے شام کو اپنے بچوں کا پیٹ پالنا مشکل ہو چکا ہے۔ مہنگائی اتنی بڑھ چکی ہے سفید پوش طبقہ بری طرح متاثر ہو چکا ہے۔ گھریلو بجٹ میں کٹ لگا لگا کر گزارا کرنا مشکل ہو چکا ہے اور ایم این ایز،اور ایم پی ایز اور وزیروں مشیروں کی تنخواہوں اور سہولیات میں ہمیشہ اضافہ ہی ہوتا جا رہا ہے۔
جب بھی ملک میں مہنگائی ہوتی ہے چیزوں کی قیمتیں بڑھتی ہیں قانون شکنی ہوتی ہے حکمران اور سرکاری اہلکار دونوں ہاتھوں سے ملک لوٹتے ہیں یا کوئی سانحہ رونما ہو جاتا ہے تو ساراملبہ بھی عوام پر ہی ڈالا جاتا ہے اور حکومت دوسرے اداروں پر ملبہ ڈال کر سائیڈ پر ہو جاتی ہے اور کہتی ہے کہ ہمارے بس میں کچھ نہیں لیکن اصل طاقت تو حکمران ہی ہیں لیکن پھر ایسا کیوں؟ بہت سے مسائل ہم عوام کے ہی پیدا کردہ ہیں وہ یہ ہیں کہ ہم غلط لوگوں کو ہر بار منتخب کرتے ہیں ہم عوام حکمرانوں کے دکھائے گئے سبز باغ کو صحیح سمجھ لیتے ہیں جس کی وجہ سے ہم ہمیشہ اپنا اور اپنے پیارے ملک پاکستان کا ہی نقصان کرتے ہیں۔ہم ذات برادری کے چکروں میں الجھے ہوئے ہیں.الیکشن کے دنوں میں اسی شخص کو ووٹ دیتے ہیں جو ہماری ذات برادری کا ہو یا کوئی ہمارا قریبی عزیز ہو کیونکہ ہمیں پولیس تھانہ اور دوسرے محکموں سے کام کروانے کا لالچ ہوتا ہے حالانکہ کہ پاکستان کے سارے قانون اور تقاضے واضع ہیں جن پر ہم لوگ عمل نہیں کرتے نہ ہی ہم لوگ کرنا چاہتے ہیں ہم لوگ ہمیشہ شارٹ کٹ کے چکر میں اپنا اور اپنے ملک پاکستان کا نقصان کر رہے ہیں جس کا ہمیں احساس تک نہیں ہے۔ایک بات یاد رکھیں کہ حکمران لوگ آسمان سے نہیں اترے یہ بھی ہماری طرح کے لوگ ہیں. یہ بھی انسان ہیں اور ہم عوام بھی انسان ہیں لہذا آپ کا فرض بنتا ہے کہ آپ اپنے حقوق کے حصول کے لئے جدوجہد کریں. یہ نہ سوچیں کہ اس جدوجہد پر کتنا وقت لگے گا. بلکہ جدوجہد کرتے جائیں. تاریخ گواہ ہے جن قوموں نے اپنے حقوق کے لئے جدوجہد کی ہے. آج وہ دنیا کی ترقی یافتہ قوم ہیں.پاکستان میں ہمیشہ الیکشن اچھے پن سے نہیں جاگیرداری نظام غنڈہ گردی اور پیسے سے لڑا جاتا ہے۔ اس کے بعد برادری نظام کے تحت لڑا جاتا ہے۔ شریف اور ایماندار آدمی تو الیکشن کے پوسٹر تک نہیں چھپوا سکتا تو وہ الیکشن کیسے لڑے گا اور جیتے گاپاکستان کب تک ملک میں لاقانونیت رہے گی؟ کب ملک میں آئینی بالادستی قائم ہوگی؟ کب ملک سیاسی اور معاشی استحکام آئے گا؟ کب ملک کے نوجوانوں کا مستقبل تابناک ہو گا؟کب پاکستان اور عوام خوشحال ہو گی کب پاکستان ترقی کرے گا کب غریب عوام کی تقدیر بدلے گی؟