کراچی : دنیادی ضروریات کی فراہمی اور غربت کا خاتمہ حکومت کی ذمہ داری ہے، تاحیات چیئرمین
لینڈ مافیا ان کے سہولت کاروں اور بد عنوانوں کے خلاف ”کاگف“ کا جہاد جاری رہے گا،
کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکیں تیسرے درجے کے شہری نہیں بلکہ محب وطن ہیں
”کاگف“ کے 46ویں یوم تاسیس کے حوالے سے آل پاکستان کچی آبادیز اینڈ گوٹھ کنونشن3 2 مارچ کو کراچی میں منعقدہوگا
کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو لینڈ و بلڈر مافیا کے چنگل سے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کو نجات دلا کر دم لیں گے،یوم تاسیس کی تقریبات سے مقررین کاخطاب
(اسٹاف رپورٹر)کچی آبادیز اینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان “کاگف” کا 46واں یوم تاسیس ملک بھر میں نئے عزم اورولولے سے منایا گیا اس سلسلے میں مرکزی تقریب یوم تاسیس و یوم قائد اعظم “کا گف “مرکزی سیکڑیریٹ میں منعقد کی گئی جس کی صدارت تاحیات چیئرمین سفیر امن صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نے کی اور مہمان خصوصی بشپ نذیر عا لم اورمحترمہ بابرہ اسماعیل تھیں جبکہ سیدصمصام رضوی، محمد جنید احمد، ریاض علی، زاہد علی ببر، نوشاد عمرانی، محمد وسیم عظمت علی،محمد اسلم رانجھا، محترمہ نورجہاں، منظور چانڈیو، عرفان قریشی، امجد لاشاری، ارباب علی ٹانوری، ڈاکٹر رحیم اللہ خاصخیلی، محمد علی پھلپوٹہ، فیروز پھلپوٹہ، رمضان مغل اور دیگر نے بھر پور شرکت کی تقریب سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے تاحیات چیئرمین “کاگف”صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی نے کہا کہ 25دسمبر بانی پاکستان محمد علی جناح کا یوم پیدائش اور “کاگف”یوم تاسیس ہے “کاگف”کے قیام کی بنیاد 46سال قبل 25دسمبر 1980ء کو متحدہ کچی آبادیز فیڈریشن آف پاکستان کا قیام قائد اعظم ؒ افکار پر عمل در آمد کرتے ہوئے رکھی گئی،تاکہ ملک بھر میں کم آمدنی والے افراد کو گھر کی چھت میسر آسکے انہوں نے کہا کہ بعد ازں گوٹھوں کے کردار کو مد نظر رکھتے ہوئے مکاف کو کچی آبادیزاینڈ گوٹھ فیڈریشن آف پاکستان میں تبدیل کردیا گیا انہوں کہا کہ 14اگست 1947ء کو قائد اعظم محمد علی جناح ؒ کی مدبرانہ صلاحیتوں اور سیاسی بصیرت کے باعث مسلمانوں کی بقاء سلامتی کی خاطر ایک آزاد مملکت خداداد پاکستان کی شکل میں معرض وجود میں آگیا اور 25دسمبر 1980ء کو کچی آبادیوں اور گوٹھوں کو مالکانہ حقوق دینے ان کی بقاء سلامتی اور بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی کے لئے “کاگف”کا قیام عمل میں آیا انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں اورگوٹھوں کے مفادات کا تحفظ (کاگف) کی ذمہ داری ہے مکینوں کے مسائل کا حل،مالکانہ حقوق اور ان کی خدمت کو کبھی بھی سیاست کی سیٹرھی نہیں بنایاہمیشہ کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے حقوق کیلئے مثبت تعمیری اور ملی یکجہتی کے تحت جدوجہد کی ہے اور اللہ تعالیٰ نے کامیابوں سے ہمکنار کیا ہے جس کا ثبوت پنجاب میں کچی آبادیوں کے کٹ آف دیٹ قانون کا نفاذ 23مارچ 1985کی بجائے31دسمبر 2011ء تک اور سندھ میں بھی30جون 1997 کے بجائے کٹ آف ڈیٹ قانون کے تک31دسمبر 2011ء قائم3500کچی آبادیوں اور8000 گوٹھوں کو (کاگف) کی جدوجہد کے نتیجے میں مالکانہ حقوق ملیں گے، چیئرمین (کاگف) نے کہا کہ قائداعظم علیہ الرحمۃ نے ایک جمہوری جدوجہد کے نتیجے میں مملکت خداداد پاکستان کا تصور حقیقت میں بدل دیا، پاکستان کا قیام کسی لڑائی یا حادثے کی وجہ سے نہیں بلکہ یہ خالصتاً قائداعظم کی جرات مندانہ، دراندیش قیادت کی کامیاب سیاسی حکمت عملی کا نتیجہ تھا ِبانی پاکستان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سب پاکستان کی سا لمیت کو مدنظر رکھتے ہوئے اتحاد، اتفاق، نظم و ضبط کے اصولوں کو اپنائیں۔ پاکستان کا قیام قائد اعظم محمد علی جناح کی جرات، دور اندیشی، استقامت کی عظیم جدو جہد کا نتیجہ ہے، قوم کو دو قومی نظریہ کی پاسداری کرنی ہوگی جس کی بنیاد 23مارچ 1940کو مشرقی پاکستان اور مغربی پاکستان کے لاکھوں عوام نے منٹو پارک لاہور میں رکھی تھی، قیام پاکستان کے لیے قائد اعظم محمد علی جناح کی خدمات کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا،انہوں نے کہا کہ کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کا اتحاد، یکجہتی،اتفاق اور منظم ہونے سے سیاستدانوں، لینڈ و بلڈر مافیا اور ان کی آلہ کار نوکر شاہی (کاگف) کی مثبت کوششوں کا نا کام کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں انشاء اللہ ہماری جدوجہداور اتحاد کے نتیجے میں وہ ناکام ہونگے انہوں نے کہا کہ انشاء االلہ ملک بھر کی1لاکھ 28ہزار کچی آبادیوں اور8ہزار گوٹھوں کے لاکھوں مکیں (کاگف) کے پرچم تلے متحد ہیں اور لینڈ و بلڈر مافیا کے چنگل سے کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکینوں کو نجات دلا کر دم لیں گے. لینڈ و بلڈرز مافیا کی آلہ کار نوکر شاہی کے خلاف کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے لاکھوں مکیں مشترکہ احتجاجی تحریک چلا کر سرکاری محکموں سے کرپشن کے خاتمے کیلئے بھر پور جہاد کریں گے،لینڈ مافیا ان کے سہولت کاروں اور بد عنوانوں کے خلاف ”کاگف“ کا جہاد جاری رہے گا ”کاگف“ کے 46ویں یوم تاسیس کے حوالے سے آل پاکستان کچی آبادیز اینڈ گوٹھ کنونشن3 2 مارچ کو کراچی میں منعقدہوگا کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مالکانہ حقوق،ان کو بنیادی ضروریات زندگی کی فراہمی،بدعنونی اور لینڈ مافیا ان کے سہولت کاروں خلاف مشترکہ جدوجہد کا آغاز کیا جائے گا، “کاگف” کا مشن ہے کہ نظریہ پاکستان کی روشنی میں عوام کو وہ تمام حقوق ان کے دروازے پر ملیں جن کا وہ خواب دیکھتے ہیں، حکمرانوں کی ذمیداری ہے کہ متو سط اور غریب طبقے کو ضروریات زندگی اور گھر کی چھت فراہم کریں،75سالوں سے آنے والے تمام حکمرانوں نے بد عنوانیوں کے ریکارڈ توڑ کر اس ملک اور قوم کومقروض کردیا ہے،دیگر مقرریں نے بلڈر، لینڈمافیااور ان کے سہولت کاروں کی سخت مذمت کرتے ہوئے کہا کہ “کاگف”کا ہراول دستہ ان مفاد پرستوں اور غریبوں کے دشمنوں کا مقابلہ کرنا جانتے ہیں،کچی آبادیوں اور گوٹھوں کے مکیں تیسرے درجے کے شہری نہیں بلکہ محب وطن ہیں،انہوں نے “کاگف”کے تاحیات چیرمین صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی کی 46سالہ کچی آبادیوں اور گوٹھوکی سماجی خدمات پر خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی قیادت پر بھر پور اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اپنے تعاون کا مکمل یقین دلایا، کراچی کی طرح لاہور میں رانا طارق کی زیر صدارت، سکھر میں کرم اللہ لاکھو، خیرپور میں احمد مہران ایڈوکیٹ، حیدرآباد میں منظور چانڈیو، ملتان میں سکندر علی خان، پشاور میں محمد علی ہوتی، کی زیر صدارت یوم تاسیس کے پروگراموں کا انعقاد کیا گیا،یوم پیدائش بانی پاکستان قائد اعظم ؒ، “کاگف” کے یوم تاسیس اور کرسمس کے حوالے کیک بھی کاٹے گئے جبکہ ملک کے دیگر شہروں میں بھی “کاگف”کے دفاتر میں دن کا آغاز ملک و قوم کی سلامتی استحکام اور قیام امن دہشتگردی کے خاتمے اور شہداء پاکستان کے بلند درجات کی خصوصی دعاؤں سے کیا گیا۔