کراچی : دینی مدارس کیخلاف کوئی سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے،صاحبزادہ نقشبندی
مدارس رجسٹریشن پر سیاسی جماعتیں اور دینی حلقے ملک میں یکجہتی کیلئے کردار ادا کریں، بھیج پیر جٹا
ریاست پاکستان مدارس دینیہ کا پرانا گھسا پٹا نظام بحال کرنے کے دباو کو مسترد کر دے
ملک بھر کے علماء مشائخ کا موقف واضح ہے کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن محکمہ صنعت کی بجائے محکمہ تعلیم کیساتھ ہو۔
علماء مشائخ فیڈریشن کے مدارس کی رجسٹریشن اور اصلاحات سے متعلق منعقدہ ورچوئل اجلاس میں پیر زادہ ایم امین، پیر زادہ محمداکرم رضابغدادی، پیر عبدالقادرجیلانی،پیر ارشدقمر، پیر غلام رسول اویسی، پیر محمودفریدالدین،پرو فیسر ڈاکٹرجلال الدین نوری،پروفیسر ڈاکٹر سعید سہروردی، پیر سیدارشد حسین اشرفی،فقیر ملک شکیل قاسمی،پروفیسر ڈاکٹردلاور خان، پیر سید محمد خرم شاہ جیلانی،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید سہروردی،پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹاور جیدعلماء مشائخ کی شرکت،
کراچی(اسٹاف رپورٹر) ملک بھر کے علما ء اور مشائخ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزارت تعلیم سے منسلک موجودہ نظام مدارس کو برقرار رکھا جائے اورکسی بھی صورت ڈی جی آر ای کے نظام کو ختم نہیں کرنا چاہئے،ریاست دینی مدارس کی رجسٹریشن پر مدارس کے بورڈز سے مل بیٹھ کر اسکا مناسب حل نکالے، ملک بھر کے علماء مشائخ کا موقف واضح ہے کہ دینی مدارس کی رجسٹریشن محکمہ صنعت کی بجائے محکمہ تعلیم کیساتھ ہو۔ دینی مدارس کیخلاف سازش کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ دینی مدارس اسلام کے مضبوط قلعے ہیں اور دینی مدارس کے وجود اور دینی خدمات کی بدولت پوری دنیا میں ہمیں علماء اور حفاظ کرام نظر آتے ہیں جو دین اسلام کی سربلندی اور ترویج کے لئے صدیوں سے خدمات انجام دے رہے ہیں، ریاست پاکستان مدارس دینیہ کا پرانا گھسا پٹا نظام بحال کرنے کے دباو کو مسترد کر دے، مدارس دینیہ اور اس سے وابستہ لاکھوں طلبہ و طالبات کو قومی دھارے سے باہر نہیں رکھا جا سکتا،یہ مطالبات ملک بھر کے علما ء اور مشائخ نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وزارت تعلیم سے منسلک موجودہ نظام مدارس کو برقرار رکھا جائے اورکسی بھی صورت ڈی جی آر ای کے نظام کو ختم نہیں کرنا چاہئے،مدارس کی رجسٹریشن اور اصلاحات سے متعلق ملک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن أف پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کے ورچوئل ہنگامی اجلاس زیر صدارت چیئرمین یو ایم ایف پی پیر صاحبزادہ احمد عمران نقشبندی مرشدی سجادہ نشیں آستانہ عالیہ بھیج پیر جٹا کے جاری اعلامیئے میں کیے گئے،ک بھر کے علماء مشائخ کی نمائندہ تنظیم علماء مشائخ فیڈریشن أف پاکستان کی مرکزی مجلس عاملہ کا ہنگامی ورچوئل اجلاس میں پاکستان بھر سے ہر مکتبہ فکر کے علماء مشائخ پیر زادہ ایم امین، پیر زادہ محمداکرم رضابغدادی، پیر عبدالقادرجیلانی،پیر ارشدقمر، پیر غلام رسول اویسی، پیر محمودفریدالدین،پرو فیسر ڈاکٹرجلال الدین نوری،پروفیسر ڈاکٹر سعید سہروردی، پیر سیدارشد حسین اشرفی،فقیر ملک شکیل قاسمی،پروفیسر ڈاکٹردلاور خان، پیر سید محمد خرم شاہ جیلانی،پروفیسر ڈاکٹر علامہ سعید سہروردی،پروفیسر ڈاکٹرمہربان نقشبندی ایڈوکیٹ سپریم کورٹ،یرزادہ محمدامین قادری،پیر سید علی رضاگیلانی، پیر سید اظہر اقبال شاہ، پیر سید اسلم شاہ بخاری، صاحبزادہ پرویز اکبر ساقی، پیر شہوارعثمانی، ڈاکٹرطارق شریف زادہ، پیر حسنی مبارک، پیر عاصم مصطفےٰ سہروردی، پیر فضل حق اویسی،پیر سید علی رضا شاہ گیلانی،ڈاکٹر طارق شریف زادہ،پیر اختر رسول قادری، صوفی سید مسرورہاشمی خانی، پروفیسر ڈاکٹر علامہ ضیاء الدین،پر و فیسر علامہ ڈاکٹر محمود عالم خرم آسی جہانگیری، مولانا سلمان بٹلہ اورملک بھر سے مرکزی مجلس عاملہ کے اراکین نے شرکت کی،اعلامیئے کے مطابقفاقی وزارت تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت حکومت پاکستان اور اتحاد تنظیمات مدارس پاکستان کے مابین اگست 2019 میں ایک معاہدہ طے پایا تھا اور اس معاہدے کی رو سے تمام دینی مدارس کی رجسٹریشن وزارت تعلیم سے کرانے کا عمل ضروری قرار دیا گیا، معاہدے میں رجسٹرڈ مدارس کے لئے یہ بھی لازم تھا کہ وہ اپنے بینک اکاونٹس کھولیں اور غیر ملکی اساتذہ و طلبہ کے لئے حکومتی قواعد و ضوابط اور ویزا پالیسی پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں، جے یو آئی دینی مدارس کے حوالے سے پہلے سے موجود معاہدے پر عمل درآمد کرنے کی بجائے سیاسی تناو کے ذریعے اپنے سیاسی مقاصد حاصل کرنا چاہتی ہے جو نہ صرف حکومتی معاہدے کی خلاف ورزی بلکہ موجودہ حالات کے تناظر میں قومی سلامتی کے حوالے سے بھی ایک اہم نقطہ ہے لہٰذا اس ضمن میں سیاسی پارٹیاں اپنے سیاسی عزائم سے بالاتر ہو کر ملک میں یکجہتی کو فروغ دینے اور قومی سلامتی کو مد نظر رکھتے ہوئے من وعن اس معاہدے کی پابندی کریں۔، مذکورہ بالا معاہدے پر عملدرآمد سے نا صرف دینی مدارس کیلئے آسانیاں پیدا ہوں گی بلکہ سیاسی تناو کا بھی خاتمہ ہوگا۔