
ایک شہرسےدوسرےشہرمنتقل کرنے کا آپریشن کیاجارہاہے۔
110فٹ لمبے ہوائی جہاز کو 80 فٹ لمبے ٹرالر پر رکھ کر حیدر آباد میں واقع سول ایوی سی ایشن کے ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ میں منتقل کیاجارہا ہے ہوائی جہاز240 سیٹوں پر مشتمل ہے۔
سعودی عرب کی طرح پاکستان کی تاریخ میں پہلی بارہوائی جہازکے ڈھانچے کوالگ کئےبغیرسڑک کےراستے ایک شہرسےدوسرےشہرمنتقل کرنے کا آپریشن کیاجارہاہے،ایک سودس فٹ طویل بوئنگ جہاز737 نجی ائرلائن شاہین ایئرکےفضائی بیڑے کا حصہ تھاتاہم 2014 میں طیارہ کراچی ایئرپورٹ پرگراؤنڈ کردیا گیا تھا جب سے ناکارہ کھڑاتھا،ہوائی جہاز 240 سیٹوں پرمشتمل ہے۔
پاکستان ایئرپورٹ اتھارٹی کےتحت جہازکوحیدرآباد منتقلی کے لئے ٹرالرپررکھ کرسپرہائیوے ٹول پلازہ پرپہنچادیا گیاجہاں نیشنل ہائیوے اتھارٹی اورپولیس کی جانب سے این اوسی جاری ہونے کے بعد جہازکوکراچی سے حیدرآباد منتقل کرنے کے لیے ٹرالر روانہ ہو گیا ہے۔
ایک اورجہازجس کا نام اے ایم سی اسے گلے ہفتے کراچی سے حیدرآباد منتقل کیا جائے گا یہ جہاز 100 فٹ اورجواگلے ہفتے منتقل کیا جائے اس جہازکی لمبائی 150 فٹ ہے اس جہازکوڈس مینٹل کرنے کا کام جاری ہے۔