کراچی ( ای این آئی ) کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) کے صدر جنید نقی نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ کے تعاون سے کورنگی کو بہترین انڈسٹریل زون بنانے کیلئے پر عزم ہیں۔ صنعتکاروں کے مسائل کے حل کیلئے کو آرڈینیشن کو مزید بہتر اور فعال بنایا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے کاٹی میں رکن صوبائی اسمبلی فاروق اعوان، ڈپٹی کمشنر کورنگی مسعود بھٹو اور چیئرمین کورنگی ٹاؤن نعیم شیخ سے ملاقات کے موقع پر کیا۔اس موقع پرکاٹی کے ڈپٹی پیٹران چیف زبیر چھایا، سی ای او کائیٹ لمیٹڈ زاہد سعید، قائمہ کمیٹی کے چیئرمین مسعود نقی، نائب صدر سید طارق حسین، سابق صدور و چیئرمین ایس ایم یحییٰ ، احتشام الدین، دانش خان و دیگر بھی موجود تھے۔ کاٹی کے صدر جنید نقی نے مزید کہا کہ لوکل گورنمنٹ کے ماتحت اداروں کی جانب سے بے جا ٹیکسسز کے سبب اسمال و میڈیم انڈسٹریز (ایس ایم ایز) مشکلات سے دوچار ہے۔کاٹی کورنگی صنعتی علاقے کے مسائل اجاگر کرنے کے ساتھ عوامی مسائل کے حل کے لیے بھی اپنا کردار ادا کر رہی ہے ۔ جنید نقی نے کہا کہ ماضی میں بھی کورنگی کے سابق ڈپٹی کمشنرز سے ضلع کی بہتری اور ترقی کے لئے تعاون حاصل رہا اور موجودہ ضلعی انتظامیہ کی کاٹی کے ساتھ بہترین کوآرڈیشن سے صنعتی علاقے کو بہترین انڈسٹریل زون بنانے کے عمل کو جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہا کہ کاٹیج انڈسٹری کسی بھی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، اس لئے مہران ٹاؤن کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے اقدامات کئے جائیں، کیونکہ چھوٹی اور درمیانی صنعت کے مسائل کو حل کئے بغیر لارج اسکیل مینوفیکچرنگ کا شعبہ صنعتی ترقی میں فعال کردار ادا نہیں کرسکتا ۔ ممبر سندھ اسمبلی فاروق اعوان نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے سے حاصل ہونے والے ٹیکس کی رقم 100 فیصد صنعتی ایریا پر ہی خرچ کی جائے گی۔ باہمی مشاورت سے صنعتی پلاٹ کے رقبے کے تناسب سے کیٹگری بنائیں گے جس سے ٹیکس کی رقم میں ابہام کا خاتمہ ہوگا۔ صنعتکار تنہا تمام ترقیاتی کام انجام نہیں دے سکتے ، اس کیلئے ضلعی انتظامیہ بھر پور تعاون کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ ضلعی معاملات میں قوانین، قوائد و ضوابط میں موجود ابہام اور مسائل کو دور کرنے کیلئےا قدامات جاری ہیں۔ کاٹی کے ڈپٹی پیٹرن ان چیف زبیر چھایا نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقہ دیگر انڈسٹریل زون کے مقابلے بہت بہتر ہے، تاہم کاٹی کے صنعتکار اپنی مدد آپ کے تحت علاقے کی خوبصورتی کیلئے کام کر رہے ہیں جس میں ضلعی اور صوبائی حکومت کا بھرپور تعاون درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ کورنگی صنعتی علاقے میں سب سے بڑامسئلہ انکروچمنٹ کا ہے جسے فوری طور پرحل کرنے کی ضرورت ہے۔ سڑکوں کے کنارے جھونپڑیوں میں قائم ہوٹلز جرائم کی آماج گاہ بنے ہوئے ہیں، جہاں جرائم پیشہ افراد اپنی سرگرمیاں جاری رکھے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اداروں کے درمیان رابطہ کا فقدان ہے جس سے صنعتکاروں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ کائیٹ لمیٹڈکے سی ای او زاہد سعید نے اپنےخطاب میں کہا کہ وفاق کی جانب سے فنڈز کا اجراء میں تاخیر سے صنعتی علاقے کی ترقیاتی کام التوا کا شکار ہیں۔سندھ حکومت ماضی میں فنڈز جاری کر چکی جس کے مشکور ہیں اور اسی فنڈز سے کورنگی انڈسٹریل ایریا کےبہت سے ترقیاتی کام مکمل کئے ۔ زاہد سعید نے کہا کہ ملیر ایکسپریس وے کی جلد تعمیر سے ٹریفک کے مسائل حل ہوں گے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر کورنگی مسعود بھٹو اور چیئرمین کورنگی ٹاؤ ن نعیم شیخ نے کہا کہ تاجر برادری نے ہمیشہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کے لئے ہر اول دستے کا کردار ادا کیا ہے، بزنس کمیونٹی کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ انکروچمنٹ کا خاتمہ مستقل بنیادوں پر ہونا چاہیئے جس کے لئے تمام ادارواں کو اپنی مؤثر حکمت عملی اپنانی ہوگی۔انہوں نے کہا کہ ٹیکس ریکوری کی رقم کا معقول حصہ مل جائے تو اندرونی روڈ کی حالت بہتر ہو گی۔ صنعتکاروں کو ہراساں کرنے کے عمل کا خاتمہ یقینی بنا رہےہیں۔ جبکہ رشوت اور کرپشن پر زیرو ٹالیرنس پالیسی ہے ۔ ضلع میں جاری ترقیاتی کاموں کی رفتار کو مزید تیز کیا جائے گا تاکہ عوام کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جاسکیں۔اس موقع پر تقریب سے سابق صدر مسعود نقی، احتشام الدین نے بھی خطاب کیا۔