سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
سکرنڈ کے قریب دیہہ 18 کے رہائشیوں نے پولیس اور ریونیو اہلکاروں کی جانب سے زبردستی اپنی زمینیں خالی کرانے اور مکانات اور دیہاتوں کو مسمار کرنے اور بلاجواز گرفتاریوں اور دھمکیوں کے خلاف نیشنل پریس کلب چوک پر احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے تین گھنٹے تک دھرنا دیا۔ اس موقع پر دیہاتی راجہ ارشاد کیریو، غلام نبی چوہان، نذیر کیریو، وریام چوہان، سارنگ کیریو، شاہنواز جمالی، عمران کیریو، گل حسن مگسی، میر محمد چوہان، ایس یو پی رہنما قاسم سومرو، ایوب کھوسو، بچل ڈھیو
، جسقم کے رہنما مورڑیو میر بھر، دیشی عالم کیریو اور دیگر نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ادارے کے استعمال کے لیے ہماری زمینیں زبردستی ہتھیائی جا رہی ہیں اور ہمیں زمینوں سے بے دخل کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا جا رہا ہے۔ کسانوں کو ہراساں کیا جاتا ہے اور کام کرنے سے روکا جاتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم دو سال سے احتجاج کر رہے ہیں اور متعلقہ حکام کو شکایت کر چکے ہیں لیکن کوئی کارروائی نہیں کی گئی۔ اس کے علاوہ ہائی کورٹ میں بھی مقدمہ دائر کیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہم نے حکام کو بتایا کہ ہم زمین سے ہاتھ نہیں اٹھائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ پولیس رات کے وقت آ کر گاؤں والوں کو پریشان کر رہی ہے۔ لوگوں کو گرفتار کر کے ان پر دباؤ ڈالا جا رہا ہے۔ ہم اپنے گاؤں اور اپنے بچوں کو کہاں لے جائیں؟ سندھ کی زمینوں پر بتدریج سازش کے تحت قبضہ کیا جا رہا ہے۔ سندھ کے عوام کو خودکشیوں پر مجبور کیا جا رہا ہے سازش کے تحت سندھ کی عوام کو تاکہ بہت خونریزی ہو۔