سکرنڈ(رپورٹ ولی محمد بھٹی)
ایس یو پی سندھ کے صدر سید زین شاہ نے سکرنڈ میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ قاضی فائز عیسی الیکشن کمیشن کی جانب سے کی گئی پی ٹی آئی کے ساتھ زیادتیوں کو سدھار رہے ہیں کیونکہ وہ خود بھی ایک سال کے دوران اپنے دیئے گئے فیصلوں کی وجہ سے بہت زیادہ تنقید کا نشانہ بن رہے ہیں ۔ لیکن اب شاید وہ خود پر لگے لیبل کو دھونا چاہ رہے ہیں انکا کہنا تھا کہ ابھی صرف دو فیصلہ پی ٹی آئی کے حق میں آئے ہیں ابھی ایک سال کے دوران مزید فیصلہ انکے حق میں آنے کی توقع ہے جس میں فارم 47 والے بھی ہیں جس سے حکومت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا اس وقت بھی اسٹیبلشمنٹ اگر ہاتھ نکال دے تو کئی ایم این ایز اور ایم پی ایز حکومت کا ساتھ چھوڑ دیں گے اور حکومت اپنے گھر کو جائے گی انہیں حکومت کرائی جا رہی ہے ۔ انکا مزید کہنا تھا کہ شہداء کے نام پر زمینیں لیکر اس کو کمرشل مقاصد کے لئے استعمال کرنا بند کیا جائے۔ پاکستان کے ریزرو 8 ارب ڈالر جبکہ ایک ادارہ کے ریزرو 30 ارب ڈالر سے زائد ہیں اور وہ مختلف کمپنیوں کے نام پر ملک میں کام کر رہے جسکے بارے میں ان سے کوئی پچھ گچھ نہیں کر سکتا ۔ ہم چاہتے ہیں کہ ادارہ اپنا کام کریں اور عوام کو اپنا کام کرنے دیں ہر کوئی اپنی زمہ داری ادا کرے۔ موجودہ حکومت پاکستان کی خصوصا سندھ کی زمینیں مختلف لوگوں اور اداروں کو الاٹ کر رہی ہے اور یہ سب کچھ اپنی حکومت بچانے کے لئے کر رہی ہے ملک میں احتساب کا عمل نہ ہونے کی وجہ سے ملک کے مستقبل کو شدید خطرہ لاحق ہے عمران خان پر جو جھوٹے کیسز بنائے گئے ہیں اسکی وجہ سے ملک کی عوام میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے ہو سکتا ہے عوام کچھ عرصہ میں روڈوں پر نکلے اور ایک بڑی تحریک چلائی جائے ۔ آج بھی ملک میں حکم بادشاہ کا چل رہا ہے پی پی پی اور ن لیگ اسکے وزیر ہیں جو اپنی کرپشن اور حکومت بچانے کے لئے سب کچھ لکھ کر دینے کو تیار ہیں۔