ننکانہ صاحب (بیورورپورٹ)ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو نے کہا ہے کہ ضلع ننکانہ صاحب میں چائلڈ لیبر کے خاتمے اور لیبر لاءپر عملدرآمد کروانے کے لیے ہم سب کو فیلڈ میں نکلنا ہو گا ، لیبر لاءکی خلاف ورزی کرنے والوں کو انجام تک پہنچائیں ، بلاتفریق کریک ڈاون کیا جائے۔تفصیلات کے مطابق ڈپٹی کمشنر ننکانہ صاحب محمد تسلیم اختر راو کی زیرصدارت ڈسٹرکٹ ویجیلنس کمیٹی کا اجلاس ڈی سی کمیٹی روم میں منعقد ہوا۔اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ریونیو مزمل الیاس ، ڈسٹرکٹ لیبر ویلفیئر آفیسر محمد عمار ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل سکیورٹی ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر سمیت دیگر متعلقہ اداروں کے افسران شریک تھے۔ ڈسٹرکٹ لیبر ویلفیئر آفیسر نے اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ رواں ماہ کی کاروائیوں کے دوران بانڈڈ لیبر کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا۔ محکمہ لیبر ویلفیئر نے رواں ماہ کے دوران کم از کم اجرت کی ادائیگی پر عمل درآمد کروانے کے لیے ضلع کے 170 ادارہ جات کو چیک کیا، کم اجرت دینے والے 04 اداروں کے خلاف ایف آئی آرز کا اندراج کروایا گیا اور ضلع میں مختلف اداروں کو 27 ہزار روپے کے جرمانے بھی عائد کیے گئے۔ انہوں نے بتایا کہ حکومتی احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے والے اداروں کے چالان بھی عدالتوں میں بھجوائے جا چکے ہیں۔ رائج کردہ مزدوری پر عملدرآمد نہ کرنے والے ادارہ جات کے خلاف کاروائیوں کا سلسلہ جاری ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر نے بتایا کہ مزدورں کو سوشل سیکورٹی کی سہولیات کے لیے زیادہ سے زیادہ سوشل سیکورٹی کارڈ جاری کیے جا رہے ہیں تا کہ مزدورں کو تمام تر سہولیات میسر آسکیں۔ ڈپٹی کمشنر محمد تسلیم اختر راو نے تمام متعلقہ محکموں کو تنبیہ کرتے ہوئے کہا کہ پوری تنخواہ کی وصولی ورکرز کا حق ہے ، رائج کردہ تنخواہوں پر سمجھوتہ نہ کیا جائے اور جبری مشقت کے خاتمے کے لیے تمام وسائل کو بروئے کار لایا جائے۔ انہوں نے اسسٹنٹ ڈائریکٹر لیبر ویلفیئر کو خصوصی ہدایت جاری کرتے ہوئے کہا کہ جو ادارہ کم از کم اجرت پر عملدرآمد نہیں کرے گا اس کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کو کم از کم 25000 جرمانہ ، چھ ماہ قید یا دونوں سزائیں دی جائیں۔