باندھی(رپورٹ غلام محمد غوری )
جماعت اسلامی سندھ کے امیر و سابق رکن قومی اسمبلی محمد حسین محنتی نے کہا ہے کہ چہروں کی نہیں نظام کی تبدیلی سے ہی ملک ترقی اور عوام مہنگائی بدامنی سمیت مسائل سے نجات حاصل کرسکتے ہیں۔دبئی لیکس نے حکمرانوں کے چہروں سے نقاب اتاردیا ہے جو حکومت مراعات یہاں اور لوٹ مار کرکے سرمایہ کاری اور جائدادیں بیرون ملک بناتے ہیں۔ سیاستدانوں جنرلوں اور بیوروکریٹ سے منی ٹریل کا حساب لیا جائے۔سندھ میں پیپلز پارٹی کی 16 سال سے حکومت قائم ہے نوابشاہ شہر اور ضلع بینظیرآباد کے عوام نے اسے ہمیشہ بھاری مینڈیٹ سے نوازا ہے لیکن اس نے پورے صوبہ کی طرح یہاں کے عوام کو بھی مایوس کیا ہے بجلی کی غیر اعلانیہ لوڈ شیڈنگ ، اوور ریڈنگ بل، آئے روز بجلی گیس اور تیل کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کی کمر توڑ دی ہے۔ اہل و دیانتدار قیادت ہی تمام مسائل کو حل کرسکتی ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نواب شاہ کے ایک روزہ تنظیمی دورے کے دوران جماعت اسلامی کے ضلعی و مقامی ذمہ داران کے اجلاسوں اور الخدمت فاؤنڈیشن و اسلامی جمعیت طلبہ کے وفود سے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہر میں بدامنی عروج پر ہے شہریوں کا مال اور جان محفوظ نہیں ہے لیکن انتظامیہ بے بس نظر آتی ہے گندم کی خریداری کے وقت اپنے من پسند افراد کو باردانہ دیا گیا جس کی وجہ سے چھوٹے کاشتکاروں کو مالی نقصان اٹھانا پڑا۔الخدمت فاؤنڈیشن کے تحت دکھی انسانیت کی خدمت اور پبلک ایڈ کمیٹی کے ذریعے لوگوں کی خدمت کر کے ان کے مسائل کے حل میں معاونت کے عمل کو تیز کریں انہوں نے اسلامی جمعیت طلبہ نواب شاہ سے بھی کہا کہ پوری دنیا میں طلبہ مظلوم غزہ اور فلسطینی عوام کے لیے مظاہرے اور ریلیاں نکال رہے ہیں آپ بھی یہاں کے مقامی تعلیمی اداروں میں موثر مہم چلائیں اجلاسوں میں ضلعی امیر سرور احمد قریشی ، طارق جاوید ، شہر کے امیر عبدالباسط قریشی سکرنڈ ،قاضی احمد کے امراء عاشق حسین ، مولانا نور محمد جونو، الخدمت کے ضلعی صدر محمد سلمان رؤف ، اسلامی جمعیت طلبہ نواب شاہ کے ناظم عبداللہ قریشی سمیت شہر کے مختلف حلقہ و شعبہ جات کے ناظمین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔