شیرشاہ کے مکینوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔ سڑکیں موہنجوداڑو کا منظر پیش کررہی ہیں مولانا عظیم اللہ عثمان
بلدیاتی اداروں کی کارکردگی صرف دعوؤں کی حد تک محدود ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور حکمران جماعت بندربانٹ میں مصروف ہےمولانا عظیم اللہ عثمان
شیرشاہ کے مسائل پاکستان جتنے قدیم ہیں نالے کچرے کا پہاڑ اور سیوریج لائنیں بری طرح ڈیمیج ہوچکی ہیں مولانا عظیم اللہ عثمان
کراچی ( پ ر) شیرشاہ کالونی کا انفراسٹرکچر مکمل طور پر تباہ ہوچکا ہے۔ منتخب نمائندوں اور انتظامیہ کی کارکردگی صفر بٹہ صفر ہے۔ مساجد کے آگے سیوریج کے بدبودار پانی کے تالاب کھڑے ہیں۔ ممکنہ مزید طوفانی بارشیں شیرشاہ کے مکینوں کیلئے جان لیوا ثابت ہوسکتی ہیں۔ نالے کچرے کا پہاڑ اور سیوریج لائنیں بری طرح ڈیمیج ہوچکی ہیں۔ شیرشاہ سے منتخب ہونے والے تمام نمائندے خواب خرگوش کے مزے لے رہے ہیں۔ سڑکیں بدترین خستہ حالی کا شکار ہیں۔ شیرشاہ کے مسائل پاکستان جتنے قدیم ہیں۔ بلدیاتی اداروں کی کارکردگی صرف دعوؤں کی حد تک محدود ہے۔ ضلعی انتظامیہ اور حکمران جماعت بندربانٹ میں مصروف ہے۔ نکاسی آب کا نظام مکمل درہم برہم جبکہ ترقیاتی منصوبوں کے نام پر آنکھوں میں سرمہ ڈالا جارہا ہے۔ صوبائی حکومت نے شہر کراچی کی طرح شیرشاہ کالونی کو بھی لاوارث سمجھ کر تباہی کے دہانے پر پہنچا دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار جمعیت علمائے اسلام شیرشاہ کے امیر مولانا عظیم اللہ عثمان نے ملاقات کیلئے آئے ہوئے اہلیان علاقہ کے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ مولانا عظیم اللہ عثمان نے کہا کہ شیرشاہ کالونی زبوں حالی اور بے بسی کی بدترین تصویر بن چکی ہے۔ نالے کچرے کا ڈھیر بن کر موت کے کنویں کا منظر پیش کررہے ہیں۔ جابجا کچرے کے ڈھیر مہلک بیماریوں کا سبب بن رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ممکنہ طوفانی اور شدید بارشوں کی پیشگوئی کے باوجود بلدیاتی ادارے اور ضلعی انتظامیہ اب تک حرکت میں نہیں آئے۔ شیرشاہ کے بڑے نالوں کی صفائی نہ ہوئی تو کئی جانیں جاسکتی ہیں۔ سیوریج لائنیں ابل رہی ہیں جبکہ نمائندے اختیارات نہ ہونے کا رونا رو رہے ہیں۔ مولانا عظیم اللہ عثمان نے کہا کہ شیرشاہ کے مکینوں کی زندگی اجیرن بن چکی ہے۔ سڑکیں موہنجوداڑو کا منظر پیش کررہی ہیں۔ کھلے مین ہولز اور ٹوٹی پھوٹی سڑکوں پر بنے کھڈوں نے بچوں بوڑھوں اور خواتین کی زندگیاں خطرے میں ڈال دی ہیں۔ انہوں نے سندھ حکومت ، مئیر کراچی اور وزیر بلدیات سندھ سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شیرشاہ کے باسیوں پر رحم کرتے ہوئے نکاسی آب اور سڑکوں کی تعمیر کے لئے فوری اور جامع اقدامات کئے جائیں تاکہ شیرشاہ کے باسی سکھ کا سانس لے سکیں۔
جاری کردہ: میڈیا سیل جمعیت علمائے اسلام شیرشاہ